اخبار بیچ کر اپنے سفر کا آغاز کرنیوالا عظیم صحافی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک ایسا انسان جس نے سچ لکھنے اور بولنے کی پاداش میں ہمیشہ کٹھن حالات کا سامنا کیا لیکن اپنے مشن سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا۔سینئر صحافی ہونے کے باجود کبھی دوسروں کو اس بات کا احساس نہ ہونے دیا اور ہمیشہ عاجزی و انکساری کیساتھ اپنے جونیئرزکیساتھ پیش آیا۔یقیناً وہ سراپا ایثار ہیں۔ایثار رانا صاحب کی خدمات کا اعتراف صرف ایک شام میں نہیں کیا جاسکتا۔ایسی شامیں صرف صغریٰ صدف صاحبہ کا ہی کام نہیں بلکہ ہماری صحافتی برادری کو بھی یہ کام کرنا چاہئے جیسا کچھ عرصہ پہلے پریس کلب میں شہزاد فراموش صاحب نے رانا صاحب کے اعزاز میں شام رکھی تھی۔
دوسری طرف ڈی جی پلاک صغریٰ صدف صاحبہ کی صلاحیتوں کا اعتراف نہ کرنا بھی بخل ہوگا۔وہ آج کے پرفتن دور میں جس طرح سے ایسے ہیروں کے اعزاز میں تقریبات کررہی ہیں ان کی ذات کو بھی سلیوٹ بنتا ہے۔
No comments:
Post a Comment
Thanks for your precious words.